Saturday 20 October 2018

الحافظ المحدث المؤرخ العلامة بدر الدين العيني اور معاویہ بن ابی سفیان کا اجتہاد

الحافظ المحدث المؤرخ العلامة بدر الدين العيني اور معاویہ بن ابی سفیان کا اجتہاد
--------------------------------------------
علامہ عینی رح اپنی شرح صحیح بخاری میں لکھتے ہیں ، 



علامہ کرمانی نے کہا کہ کہ حضرت علی علیہ السلام  اور معاویہ  دونوں مجتہد تھے زیادہ سے زیادہ یہ ہے کہ معاویہ  کو اجتہاد میں خطاء لاحق ہوئی اس کو ایک اجر ملے گا اور حضرت علی علیہ السلام کو دو اجر ملیں گے، میں ( عینی) کہتا ہوں کہ معاویہ  کی خطاء کو اجتہادی خطاء کیسے کہا جائے گا اور اس کے اجتہاد پر کیا دلیل ہے حالانکہ اس کو یہ حدیث پہنچ چکی تھی کہ جس میں رسول الله صلى الله عليه وسلم نے یہ فرمایا ہے افسول ابن سمیہ کو ایک باغی جماعت قتل کرے گی اور ابن سمیہ عمار ابن یاسر رضي الله عنه ہیں اور سیدنا عمار رض کو معاویہ کے گروہ نے قتل کیا کیا معاویہ برابر سرابر ہونے پر راضی نہیں ہیں کہ اس کو ایک اجر مل جائے !




عمدة القاري شرح صحيح البخاري ، ج ٢٤ ، كتاب الفتن ، باب١٠،حديث ٣٥/٧٠٨٣،باب : باب إذا التقى المسلمان بسيفيهما ، ص ٢٨٦،طبع بيروت ٢٠٠١




كتبة: سید حسنی الحلبی 

حرم مدنی ۔ مسجد نبوی شریف



No comments:

Post a Comment