Friday 19 October 2018

صحابی رسول اللہ جناب طلحہ کا قاتل مروان





🔴صحابی رسول اللہ جناب طلحہ کا قاتل مروان 🔴




حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں : 




خلیفہ بن خیاط نے اپنی تاریخ میں از اسماعیل بن خالد از قیس بن ابو حازم روایت کیا ہے کہ جمل کے دن حضرت طلحہ کے گھٹنے میں تیر پھینکا گیا ، جب اس تیر کو روکتے تو گھٹنا پھول جاتا اور چھوڑتے تو گھٹنا ظاھر ہوجاتا ۔ آپ نے فرمایا : اس کو اس کے حال پر چھوڑ دو ۔ 




ابن عساکر نے متعدد طرق کے ساتھ روایت کیا ہے کہ جس شخص نے حضرت طلحہ پر تیر پھینکا تھا وہ مروان بن حکم تھا ۔ 




اور ابی القاسم بغوی نے بھی صحیح سند کے ساتھ جارود بن ابی سبرہ سے روایت کیا ہے کہ مروان نے جمل کے دن جب حضرت طلحہ کو دیکھا تو کہنے لگا: آج کے بعد میں قصاص کا مطالبہ نہیں کروں گا ، پھر اس نے تیر پھینکا اور حضرت طلحہ کو قتل کردیا ۔ 




اور یعقوب بن سفیان صحیح سند کے ساتھ قیس بن ابو حازم سے روایت کرتے ہیں کہ مروان بن حکم نے لشکر کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھا تو کہنے لگا : اس ( طلحہ) نے عثمان کے قتل میں اعانت کی تھی ، پھر تیر پھینک کر آپ کو زخمی کر دیا ، جس سے مسلسل خون جاری رہا حتی کہ آپ وصال فرما گئے ۔ 




اور عبدالحمید بن صالح نے قیس سے اور طبرانی نے یحیی بن سلیمان الجعفی سے وکیع کی اسی سند سے روایت کیا ہے کہ یحیی نے کہا : میں نے مروان بن حکم کو تیر پھینکتے ہوئے دیکھا جو حضرت طلحہ کے گھٹنے میں پیوست ہو گیا تھا ، جس کے باعث مسلسل خون بہتا رہا یہاں تک کہ آپ کی  وفات ہوگئی ۔ یہ واقعہ جمادی الاول 36 ھجری میں ہوا ۔ 




الاصابہ فی تمیز الصحابہ ،ترجمہ : طلحہ ، ص 730 ، طبع المکتبہ العصریہ بیروت 




پیش کش : 




📚مكتبة الامام سيدنا حسن المثنى ( ع)📗




✏اشراف : سید حسنی الحلبی




No comments:

Post a Comment